میری تحریر میری سوچ کی عکاس ہے۔

شیر کی ایک دن کی زندگی گیدڑ کی سو سالہ زندگی سے بہتر ہے


میں ایک ایسی قوم کا بیٹا ہوں جس کا ماضی تو بہت ہی چمکدار اور تابناک ہے۔
لیکن حال کی تصویر کچھ ایسی ہے کہ جس کو بیان کرنے سے جگر منہ کو آتا ہے۔
ہاں ایک ایسی قوم جس کی بہنوں کی عزتیں تار تار کر دی جائیں تو وہ چوں تک نہیں کرتی۔
جس کے بھائیوں کو سڑکوں پر دوڑا دوڑا کر اتنا مارا جاتا ہے ہے کہ انکی روح پرواز کرجاتی ہے۔
جن کے گھروں کو نذر آتش صرف اسلئے کیا جاتا ہے کہ وہ اسلام کے نام لیوا ہیں۔
شہر کے شہر جلا دئے جاتے ہیں ۔۔ ملک چھوڑنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔۔۔ حاملہ عورتوں کے پیٹ کو چیر کر بچوں کو نیزے پر اچھال کر قتل کر دیا جاتا ہے ۔۔ عمر رسیدہ لوگوں پر بھی رحم نہیں کیا جاتا ۔ 
ایسا ظلم کی پہاڑ کانپ اٹھے جسم کے ہر عضو کو باری باری سے کاٹا جا تا ہے اور پھر گلے پر چھری چلائی جاتی ہے۔۔ 
نابالغ بچیوں کے ساتھ گینگ ریپ کیا جاتا ہے۔۔ 

جب سے میں نے ہوش سنبھالا ہے تب سے یہی دیکھ رہا ہوں لیکن ہم اور ہماری قیادت نے آج تک کوئی ایسا حل نہیں ڈھوندا جس سے ان سب کا سد باب کیا جا سکے۔۔
حالات یہاں تک پہنچ چکے ہیں کہ سفر کرتے وقت بھی ڈر سا لگا رہتا ہے کہ کب کہاں کیا ہوجائے کچھ خبر نہیں۔۔
ہمیں ان سب کی عادت سی ہوگئی ہے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کیا ہو رہا ہے اور ہمیں کیا کرنا چاہئے۔
اگر آپ یہ تحریر پڑھ رہے ہیں ظاہر ہے پڑھ ہی رہیں ہونگے تو ایک بات ذہن نشین کر لیں اس کو شیئر وغیرہ کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ یہ آپ کو جگانے کیلئے بالکل نہیں ۔۔۔ جب بہنوں کی عزتیں تار تار ہوتے اور بچوں کو ذبح ہوتے دیکھ کر بھی آپ نہیں جاگے تو اس تحریر میں اتنا دم کہاں کہ آپ کو جگا سکے ۔ آپ نے تو گھروں کو جلتے دیکھا بھائیوں کو قتل ہوتے دیکھا پھر بھی نہیں جاگے تو پھر ۔۔۔۔۔ خیر 
آج #برما کے حالات ہمارے سامنے ہیں کیا کچھ ہو رہا ہے مجھے نہ ہی بتانے کی ضرورت ہے اور نہ ہی کوئی تصویر اور ویڈیو دیکھانا ہے یہ سب تو آپ پہلے ہی دیکھ چکے ہیں۔
ہاں اتنا ضرور کہنا ہے کہ 40000-50000 کے اسمارٹ فون خریدنے سے کہیں زیادہ بہتر ہے کہ ہموَأَعِدُّوا لَهُم مَّا اسْتَطَعْتُم مِّن قُوَّةٍ وَمِن رِّبَاطِ الْخَيْلِ تُرْهِبُونَ بِهِ عَدُوَّ اللَّهِ وَعَدُوَّكُمْ وَآخَرِينَ مِن دُونِهِمْ لَا تَعْلَمُونَهُمُ اللَّهُ يَعْلَمُهُمْ ۚ وَمَا تُنفِقُوا مِن شَيْءٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ يُوَفَّ إِلَيْكُمْ وَأَنتُمْ لَا تُظْلَمُونَ(سورہ انفال آیت 60) پر عمل کر لیں ۔ 
میں اسمارٹ فون خریدنے سے آپ کو نہیں روک رہا لیکن یہ وقت کا تقاضا ہے ۔۔۔ اس سے پہلے کہ ہندوستان کے حالات بھی برما کی شکل اختیار کریں آپ اسکی تیاری کرلیں ۔ 
اور لوٹیں اللہ کی طرف تاکہ دونوں جہاں میں فلاح پائیں۔
آج ہمارے لئے چو طرفہ محاذ کھول دئے گئے ہیں ہم خود کنفیوژ ہوگئے ہیں کہ کس محاذ پر کھڑے ہوں ۔
بہنوں کی عزتیں لوٹنے والوں کو انجام تک پہنچائے ۔۔۔

یا پھر بھائیوں کو قتل کرنے والوں سے اعلان جنگ کریں۔
گھروں کو نذر آتش کرنے والوں کو سبق سکھائیں یا پھر معصوم بچوں کو نیزے پر اچھال کر قتل کر دینے والوں کو نشان عبرت بنائیں۔
سوشل میڈیا پر اسلام کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والوں کو دندان شکن جواب دیں ۔۔ کریں تو کیا کریں کچھ سمجھ نہیں آتا تو سنیں جو جس محاذ پر کھڑا ہو سکتا ہے ہے کھڑا ہوجائے۔
اسلام کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق ہر محاذ پر اپنا کردار ادا کریں۔ کسی کا خوف نہ کھائیں یاد رکھیں کہ موت و حیات اللہ کے ہاتھ میں ہے۔۔۔ اور بس۔۔۔
یہ تو آپ نے سن ہی رکھا ہوگا کہ
شیر کی ایک دن کی زندگی گیدڑ کی سو سالہ زندگی سے بہتر ہے۔۔
ازقلم: محمدزاہدالاعظمی

@mzazmi1

محمد زاہد الاعظمی

تازہ ترین اپڈیٹ کیلئے ہمیں ٹیوٹر پر فالو کریں۔

فالو کریں