میری تحریر میری سوچ کی عکاس ہے۔

واہ میرے انڈیا تم نے تو پوری دنیا کو مات دے دی۔



حماس کے خلاف اسرائیل کے حق میں ہندوستانی شدت پسندو ں  کے احتجاج  پر اپنے احساسات
واہ میرے انڈیا تم نے تو پوری دنیا کو مات دے دی۔
میرے سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ میں اس بات پر مبارک باد دوں یا پھر اپنے سر کو دیوار پر ٹکرا ٹکرا کر پھوڑ لوں یا پھر میں بھی علم بغاوت بلند کروں اور دنیا کو بتاؤں کہ اگر اپنا دفع کرنا دہشت گردی ہے اپنی بہنوں کی عزتوں کو پامال ہونے سے بچانا دہشت گردی ہے اور اپنی ماؤں اور بزرگوں کی حفاظت کرنا دہشت گردی ہے تو ہاں ہاں میں ڈنکے کی چوٹ پر کہتا ہوں کہ میں دہشت گرد ہوں۔
ہاں میں یہ بھی کہتا ہوں اگر اس کام کیلئے مجھے ہتھیار اٹھانا پڑا تو ضرور اٹھاؤنگا۔
اگر مجھے اکیلے پوری دنیا سے لڑنا پڑا تو میں لڑونگا۔
اگر مجھے دہکتی ہوئی آگ میں اور کھولتے ہوئے تیل میں بھی کودنا پڑا تو میں کود جاونگا۔
اپنی ماؤں، بہنوں ، بزرگوں اور بچوں کا دفع اپنی جان کا نذرانہ دے کر کرونگا لیکن میں کبھی سر نہیں جھکاؤنگا اور نہ میں اس بات کو تسلیم کرونگا کہ میں ہندوستانی نہیں ۔
میں اسی زمیں کا باشندہ ہوں ہاں ہاں اسی زمیں کا سنا تم نے۔
میرے آبا و اجداد نے اسی زمین پر جنم لیا اسی کی مٹی سے پیار کیا اور اسی سے محبت کرنا سکھا یا اور میں اس زمیں کا کرائے دار نہیں حصہ دار ہوں۔
ہاں یہ بھی سن لو کی جس لال قلعہ سے بولنے کا شرف تمہیں حاصل ہوا وہ تمہارے باپ نے نہیں بنوایا بلکہ وہ ہمارے آبا و اجداد تھے۔
جس تاج محل پر تمہیں فخر ہے وہ تمہاری ماں اپنی جہیز میں نہیں لائی تھی۔
اورجو قطب منار کی بلندی آسمان سے بات کرتی ہے وہ تمہارے ماما نے تمہیں کھیلنے کیلئے نہیں دیا ۔
یہ تو ہم نے تمہیں موٹی موٹی چیزیں دکھائی ہیں کیونکہ تم اندھے ہوچکے ہو تمہیں کچھ دکھائی نہیں دیتا۔
لیکن یاد رکھنا کہ آج بھی ہمارے اندر اسی ‫‏محمدبن‬ ‫‏قاسم‬ کا لہو گردش کر رہا ہے جس نے ہندوستان کی زمیں صرف اسلئے روند دی تھی کہ عرب کی ایک لڑکی کو راجہ داہر نے گرفتار کر لیا تھا۔
اور تمہیں محمود غزنوی بھی یاد ہوگا؟؟
اور تم غداروں کو یہ بھی یاد ہوگا کی اسی ہندوستان کو آزاد کروانے کیلئے جس پر آج تم بھوک رہے ہو ہمارے علماء کرام نے خون کی ہولی کھیلی لیکن انگریزوں کے سامنے سر نہیں جھکایا۔
ان ساری باتوں سے تو اتنا ضرور سمجھ گئے ہوگے کہ آج بھی اگر ہم اٹھ گئے تو پھر اس ہندوستان کا نقشہ بدل کر رکھ دیں گے۔
اور پھر یہی ہندوستان وہ انصاف دیکھے گا جس کے لئے آج ترس رہا ہے۔
اور یہ بھی دیکھے گا کہ بہنوں کی عزتوں کی کیسے حفاظت کی جاتی ہے۔
بزرگوں کی عزت کیا ہوتی ہے۔
بچوں کو بھی محسوس ہوگا کہ لاڈ پیار کیا ہوتا ۔
تم اسرائیل کی حمایت میں حماس کو دہشت گرد کہتے ہو تو سن لو ہمیں حماس اپنی جان سے بھی زیادہ پیاری ہے القسام سے تو ہمیں روحانی عقیدت ہے۔
تم کتوں کہ طرح بھونک کر یہ سمجھتے ہو کہ ہم ڈر گئے نہیں خدا کی قسم ہمیں تمہاری ان گیدڑ بھبکیوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
اب بھی وقت ہے خود بھی سدھر جاؤ چین کی زندگی گذارو اور ہمیں بھی چین سے جینے دو ورنہ ہمارے بارے میں دنیا جانتی ہے کہ ہم جس سرزمیں سے گذرتے ہیں اگر اس نے خود ہمارے مطابق ڈھال لیا تو ٹھیک ورنہ ہم اسے ڈھالنے کا ہنر جانتے ہیں۔
بقلم: محمد زاہد الاعظمی

@mzazmi1

محمد زاہد الاعظمی

تازہ ترین اپڈیٹ کیلئے ہمیں ٹیوٹر پر فالو کریں۔

فالو کریں